بے داغ اور صاف شفاف جلد ہر عمر میں اپنی طرف مائل کرلیا کرتی ہے۔ یہ ایک ایسا خواب ہے جو ہر عورت کی آنکھوں میں ہوتا ہے چاہے پندرہ سال کی ہو یا پچاس کی۔ آج کل جلد کو تروتازہ اور زندگی سے بھرپور کرنے کا نسخہ تازہ آکسیجن کے استعمال کا ہے جس کے استعمال سے جلد کے خلیات سانسیں لینے لگتے ہیں اور ان میں زندگی کی نئی لہر دوڑ جاتی ہے۔
سائنس دانوں نے اس طریقے کو بہت بہتر طور پر آزمایا ہے۔ اس طرح جلد کے مسامات کھل جاتے ہیں۔ پسینہ اپنی روانی پر آجاتا ہے اور اندر سے مرجھا جانے والی جلد پھر سے نئی زندگی حاصل کرنے لگتی ہے۔ تازہ ہواوں کے چاروں طرف پھیلی ہوئی کثافت اور غلاظت نے فضاءکو زہرآلود کردیا ہے۔ ایسی صورت میں جب آپ کے پھیپھڑوں کو تازہ ہوا نہیں ملتی تو آپ کی جلد کو کہاں سے ملے گی۔ اب صورت حال تبدیل ہونے لگی ہے۔ اب تبدیلی اس لیے نہیں آئی کہ ماحول بہت صاف ستھرا ہوگیا ہے بلکہ ضرورت ایجاد کی ماں ہے کے تحت اب جگہ جگہ ایسے کلینک اور سیلون کھل گئے ہیں جو آپ کے پھیپھڑوں اور جلد کو آکسیجن ٹریٹمنٹ دیا کرتے ہیں۔ یہ ٹریٹمنٹ آکسیجن کے ساتھ مختلف روغنیات کی آمیزش سے دی جاتی ہے اور صرف چہرہ ہی نہیں بلکہ پورے جسم کی جلد اس طریقہ علاج سے تروتازہ رہتی ہے۔
آکسیجن فیشل
فیشل بہت عام طریقہ ہے آپ نے ہر بیوٹی پارلر میں دیکھا یا سنا ہوگا کہ وہاں فیشل کیا جاتا ہے۔ یہ فیشل مختلف کریمز اور لوشن وغیرہ کے ذریعے ہوتا ہے جدید اسکن ٹریٹمنٹ بے شمار مرحلوں سے گزرتی ہے۔ ان میں آج کل سب سے زیادہ اہم اور مفید آکسیجن فیشل ہے۔ ایک خاتون جن کی عمر اس وقت 51 برس ہے۔ وہ اس ترکیب پر عمل کروانے کے بعد اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے بتاتی ہیں۔”جب میرے چہرے پر عمر کے اثرات واضح ہونے لگے تو اس وقت آکسیجن فیشل نے بہت کام دکھایا۔ اس کی وجہ سے جلد کی جھریاں غائب ہونے لگیں اور ان میں تازگی دوڑ گئی“ وہ کہتی ہیں ”یہ عمل بہت شگفتہ اور ریلیکس کردینے والا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آکسیجن میں 0.2 پوائنٹ آکسیجن اور بنیادی روغنیات کے علاوہ جیل اور موئسچرائزنگ کریم بھی شامل کرلی جاتی ہے۔ ان سب چیزوں کے استعمال اور مساج سے جلد کے مسام کھلنے لگتے ہیں اور جلد کی اندرونی سطح پر جس قسم کی جھریاں نمودار ہوجاتی ہیں یہ عمل ان جھریوں اور شکنوں کو دور کردیتا ہے۔ جلد میں خون کی روانی تیز ہوجاتی ہے اور اس کے نتیجے میں جلد گلابی مائل اور شفاف ہوجاتی ہے اس کے مسامات کھل جاتے ہیں اور وہ باہر کی نمی کو بآسانی جذب کرلیتی ہے۔آکسیجن فیشل کے عمل کے مندرجہ ذیل مراحل ہیں۔
1۔ جلد کو ایکس فولیانٹ انزائم سے صاف کیا جاتا ہے۔ یہ انزائم ویجی ٹیبل انزائم جیسا ہوتا ہے اور اس میں Papain شامل ہوتا ہے۔ یہ مردہ خلیات کو ہٹادیتا ہے۔ اس عمل کے بعد جلد کو ڈسٹل واٹر سے دھویا جاتا ہے۔
2۔ اس کے بعد بنیادی روغنیات کی ایک تہہ پوری جلد پر مالش کردی جاتی ہے۔ آنکھوں کے نیچے Aloegel کا استعمال کیا جاتا ہے۔ مختلف قسم کے روغن اور کریم مختلف انداز کی جلد کیلئے استعمال کیے جاتے ہیں۔جیسے گرانیم (Geranium) خشک اور جھریوں والی جلد کیلئے، جو باونٹ روغن ایسی جلد کیلئے جس میں نمی کی کمی ہو، چکنی جلد کیلئے لیونڈر اور ایسی جلد جو پھیکی اور بے رنگ ہوچکی ہو اس کیلئے گالا برا روغن استعمال کرتے ہیں۔
3۔ جلد پر ان روغنیات کی مالش کے بعد اسے پانچ منٹ تک یوں ہی چھوڑ دیا جاتا ہے اس کے بعد گرم پانی کے پیڈ سے ہلکی ہلکی سینچائی کی جاتی ہے تاکہ وہ روغنیات اچھی طرح جلد میں جذب ہوجائیں۔ اس عمل کا دورانیہ 10 منٹ کا ہوا کرتا ہے۔ اس عمل کے بعد پپیتے کا ماسک چڑھایا جاتا ہے تاکہ جلد میں زندگی کی لہر دوڑ جائے۔
کریم میں آکسیجن
اس کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ اسکن کریم میں آکسیجن کی شمولیت ہونی چاہیے لیکن کوئی طریقہ سمجھ میں نہیں آرہا تھا۔ ڈاکٹر پال ہرزوگ وہ پہلا سائنس دان تھا جس نے کریم میں آکسیجن کی شمولیت کا کامیاب فارمولا دریافت کیا۔
1۔ آکسیجن فیشل یا آکسیجن کریم جلد کیلئے انتہائی مفید ہے۔ یہ جلد کی تہہ میں داخل ہوکر نقصان پہنچانے والے بیکٹیریا کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ چھائیاں بھی ختم کردیتا ہے۔
2۔ اب اس فارمولے میں وٹامن سی کی شمولیت نے اس کی افادیت اور بڑھا دی ہے۔ اسی لیے سادہ فیشل سے بہتر ہے کہ آکسیجن فیشل کرالیا جائے۔
3۔ آکسیجن جلد کو حیرت انگیز طور پر توانا اور تروتازہ کردیتی ہے۔ اس عمل کیلئے جلد پر فیئرنس کریم یا جیل لگا کر اس وقت تک مالش کرتی رہیں جب تک یہ روغن پوری طرح جلد میں جذب نہ ہوجائے۔ اس کے بعد کم از کم دس منٹ تک پوری قوت سے جلد پر آکسیجن کا پریشر ڈالا جائے۔
اس کے بعد اپنی جلد کی کیفیت اور اپنی پسند کے لحاظ سے کسی فیس ماسک کا انتخاب کرلیں۔
داغ دھبوں اور چھائیوں کیلئے
دنیا بھر کے کاسمیٹک سرجن اس بات پر متفق ہیں کہ جب آکسیجن فیشل کیساتھ داغ دھبے اور چھائیوں کیلئے لوشن وغیرہ استعمال کیا جائے تو اس کا اثر بہت تیزی سے ہوا کرتا ہے اس کے حیرت انگیز نتائج برآمد کرتا ہے۔
طریقے
پہلے جلد کو بغیر چکنائی کلینر سے صاف کیا جاتا ہے۔
داغ‘ دھبے اور چھائیاں دور کرنے والی اینٹی سیپٹک کریم ایسی جگہوں پر لگادی جاتی ہے۔ اس کے بعد 5منٹ تک آکسیجن کا پریشر ڈالا جاتا ہے۔ پھر جلد کو دھویا جاتا ہے۔
متاثرہ حصوں پرPhytodermin Treatment پاوڈر کا استعمال کم از کم دس منٹ تک کیا جاتا ہے۔
پھر اس پاوڈر کو خشک ہونے کا موقع دیا جاتا ہے۔
اس کے بعد پھر پانچ منٹ تک آکسیجن کا پریشر دیا جاتا ہے۔ پھر جلد کو دھو دیتے ہیں اور تولیے سے خشک کرلیتے ہیں۔
سیب
اس میں پائے جانے والے خامرات میں جلد کے مردہ خلیات اور بیکٹیریا دور کرکے جلد نکھارنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ اس سے گومڑیاں‘ پھنسیاں اور کیلیں دور ہوجاتی ہیں۔ سیب کے لیپ سے جلد کی تیزابیت بحال ہوجاتی ہے اور وہ چھوت و سرایت (انفیکشن) سے محفوظ رہتی ہے۔ جلد کے ریشوں کو سیب میں موجود حیاتین الف (وٹامن اے) اور ج (سی) سے غذائیت ملتی ہے اور وہ بڑھتے اور اپنی مرمت و اصلاح کرتے ہیں۔ ملی جلی یعنی خشک و چکنی جلد کیلئے سیب کا گودا بقدر ضرورت جلد پر لگا کر پندرہ یا بیس منٹ بعد اچھی طرح دھو کر موئسچرائزر لگائیں۔
سیب کی پتلی قاشیں کاٹ کر تھوڑے سے پانی میں دھیمی آنچ پر نرم گودا سا بناکر ٹھنڈا ہونے کے بعد چہرے پر لگالیں پندرہ منٹ بعد دھو لیں۔ دو بڑے چمچ گرم پانی میں سیب کا رس دو بڑے چمچ ملا کر سر پر ملیں اور دس منٹ بعد سر دھو لیجیے۔ یہ عمل ہفتے میں دو یا تین مرتبہ کریں۔
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 523
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں